پیارے نبی کریمﷺنے فرمایا:اگر 7دن یہ پانی پی لو اللہ ہر بیماری ختم کریگا

ایمان کے بعد صحت خدا کی عظیم نعمت ہے اس نعمت سے لاپرواہی برتنا مسلمانوں کے شایان شان نہیں ۔صحت کی قدر اور اس کی حفاظت ایک مسلمان کا فرض ہے کسی نے بہت پیار ی مثال دی جس طرح حقیر دیمک بڑے بڑے قطب خانوں کو چاٹ کر تباہ کرڈالتی ہے ۔ اسی طرح صحت کے معاملے میں معمولیسی غفلت بھی خط.رناک سی بیماری کا پیش خیمہ بن سکتی ہے ۔

انسانی صحت کے تقاضوں سے غفلت برتنا اور اسکی حفاظت میں کوتاہی کرنا ۔بے حسی بھی اور اللہ تعالیٰ کی ناشکری بھی ۔ صحت کے ساتھ ہی انسان باقی نعمتوں سے لطف اندوز ہوسکتا ہے ۔ انسان بیمار ہوتو اس کے سامنے ہزار نعمتیں پڑی ہوں۔ تو اس کو اچھی نہیں لگتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ انسان اپنی صحت کیلئے کیا کچھ نہیں کرتا اس کو لاکھوں روپے بھی خرچ کرنے پڑیں تو وہ خر چ کرتا ہے ۔ آپﷺ نے قسم کھا کر فرمایا یہ پانی سات دن تک پئیو گے تو جسم سے تمام بیماری ختم ہوجائیگی ۔ناظرین آپ کو وہ حدیث سناتے میں جس میں بارش کے پانیوں پر دم کرکے اس کو پینے کا بتایا گیا ہے ۔ نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص بارش کا پانی لیکر اور اس پر سورۃ فاتحہ ستر بار سورۃ اخلاص ستر بار اور معاوستین ستر بار پڑھ کر دم کرے ۔

تو آپﷺ نے قسم کھا کر ارشاد فرمایا کہ جبرائیلؑ میرے پاس تشریف لائے اور مجھے خبر دی جو شخص یہ پانی سات روز تک متواتر پئیے گا اسے صحت وآفیت عطاء فرمائیں گے ۔اس کے گوشت پوست اور اس کی ہڈیوں سے تمام بیماریوں کو نکال دیں گے ۔ جو شخص بھی یہ پانی سات دن تک پئیے گا اس کی ہر بیماری دور ہوجائیگی ۔ بشرطیکہ اس حدیث میں بیان کردہ تمام چیزوں کا مکمل خیال رکھا جائے ۔ جوتعداد اور ترتیب حدیث شریف میں آئی ہے اس کی پابندی کی جائے ستر مرتبہ کی بجائے کچھ زیادہ پڑھ لینا یا زیادہ پڑ ھ لینا ضروری نہ ہوگا۔ اور یہ اعداد بتائے جاتے ہیں ان کے پیچھے بھی کوئی حکمت ہوتی ہے ۔ ضروری ہے کہ ستر کی جگہ ستر ہی پڑھے جائیں اکہتر نہ ہوں سات دن متواتر استعمال کرنا بھی ضروری ہے ۔

ایسانہیں کبھی چھوڑ دیا کبھی پی لیا ۔بارش کا پانی اکٹھا نہ کیا جائے ۔ بلکہ تھوڑی دیر گزرنے کے بعد بارش کا پانی اکٹھا کیا جائے ۔تاکہ یہ صاف ہوجائے ۔ شروع کے بارش میں ساتھ میں مٹھی اور قطرات بھی بارش میں شامل ہوجاتے ہیں۔ آپ نے یہ پانی پینے کیلئے استعمال کرنا ہے ضروری ہے کہ یہ پانی صاف اور شفاف ہو ۔اس عمل میں کوئی شکل یا بے یقینی والی بات نہیں رہتی ۔ اسی لیے پورے یقین کیساتھ اس عمل کو کرکے پانی کا استعمال کیا جائے اس کی برکت سے اللہ تعالیٰ تمام بیماریوں کو زائل فرما دے گا۔ آپﷺ نے فرمایا میں بیٹھا ہوا تھا کہ جبرائیل ؑ آئے اور کہا اے محمدﷺ اللہ تعالیٰ حکم دیتے ہیں کہ میں نے آپﷺ کے پاس کتا ب بھیجی ہے اور اس کتاب میں ایک صورت ایسی بھی بھیجی ہے ۔

اگر وہ تورات میں ہوتی تو حضرت موسیٰ ؑ کی اُمت میں کوئی شخص یہودی نہ ہوتا اگر یہ صورت انجیل میں ہوتی تو حضرت عیسیٰ ؑ کی اُمت میں سے کوئی شخص نصرانی نہ ہوتا ۔ یہ صورت اگر زبور میں ہوتی تو حضرت داؤدؑ کی اُمت میں کوئی شخص بت خانے کا خادم نہ ہوتا ۔ یہ صورت میں نے قرآن کریم اس لیے اُتاری ہے ۔ آپﷺ کے اُمتی اس صورت کی تلاوت کی برکت سے قیامت کے روز کے عذاب اور ہولناکیوں سے بچ جائیں ۔جبرائیلؑ نے فرمایا اے محمدﷺ خدا کی قسم جس نے آپﷺ کو تمام کائنات کیلئے برحق نبی بنا کر بھیجا ہے ۔ اگر روئے زمین کے تمام سمندر سیاہی بن جائیںاور تمام عالم کے درخت قلم بن جائیں اور سات آسمان اور سات زمینیں کاغذ بن جائیں پھر بھی ابتدائے عالم سے قیامت تک لکھتے رہنے کے باوجود اس صورت کی فضیلتیں نہیں کی جاسکیں

گی ۔ سورۃ الفاتحہ تمام دردوں اور بیماریوں کے لیے شفاء ہے ۔ جو بیماری کسی علاج سے ٹھیک نہ ہو تو سورۃ فاتحہ کو صبح کے فرضوں اور سنتوں کے درمیان بسم اللہ شریف کیساتھ اکتالیس بار پڑھیں اور پھونک ماریں اللہ تعالیٰ اس صورت کی برکت سے شفاء بخش دیں گے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *