میرا نام اقصی زبیر ہے اس وقت میں کینیڈا میں بطور کینیڈین شہری رو رہی ہوں ۔ مجھے کینڈا میں رہتے ہوۓ تیرہ سال ہو گئے ہیں ان تیرہ سالوں میں شاید ہی میں نے کبھی کوئی دکھ دیکھا ہو مگر آج سے پندرہ سال پہلے میری زندگی میں کچھ ایسے حلایت پیش آۓ جن کی مجرم میں خود کو سمجھتی ہوں مگر اس کی س/زا میری فیملی کو ملی ۔ پاکستان میں میرا تعلق ضلع جہلم کے ایک گاؤں سے ہے
مگر میرے باپ کا لاہور میں امپورٹ ایکسپورٹ کا کاروبل تھا اس لئے ہم لاہور کے ایک پوش ایریا میں رہائش پذیر تھے ۔ اور تقریبا لاہور کے ہر مشہور ٹاؤن میں ہلا بنگلہ تھلو میرے والدین انتہائی متقی اور پرہیز گار تھے ہم صرف دو ہی بہن بھائی تھے گھر میں لاڈلے ہونے کے باوجود ہمیں مذہبی اور دنیاوی تعلیم اور کاموں میں غفلت پر ڈانٹ یا سزا ضرور ملتی تھی مجھے نہیں لگتا کہ ہلے والدین نے ہادی تربیت میں کوئی کمی تھوڑی تھی ۔ وقت گزرنے گا میں کالج اور میرا بھائی یونیورسٹی لیول پر پہنچ گیا
میرا بھائی ایم بی بی ایس کر رہا تھا اور اس کے بعد امریکہ جا کر دل کا سپیلٹ بننا چاہتا تھا جب کہ میں آئی سی ایس کر رہی تھی اور آگے جا کر ٹیکسٹائل ڈیزائننگ کی فیلڈ چننا چاہتی تھی مگر ایسا نہ کر سکی ہوا کچھ یوں کہ کالج کی تعلیم کے دوران مجھے ایک لڑکے سے جس کا نام جاسم تھا محبت ہو گئی ۔ بقول جاسم کے جاسم سٹیل مل میں ایڈمن کی پوسٹ پر کام کر رہا تھا اور جلد ہی اپنا چھوٹا سا پانٹ لگانے کی خواہش رکھتا تھا ۔ جاسم کی باتوں نے مجھ پر ایسا جادو کیا کہ میں تمام حدود و قیود بھول گئی پتہ نہیں کیسے مگر نہ مجھے میرے والدین کی عزت کا خیال آیا
اور نہ ہی میرے مذہب اور شریعت کار میں نے جاسم سے ناجائز جسمانی تعلقات قائم کر لیے تھے جاسم اکثر مجھے نیٹ کیفے میں بلا کر ملا کرتا تھا اور اپنی ہ,وس مٹ,لیا کرتا تھ,لونیٹ کیفے کا مالک جاسم کا دوست ہی تھا اس نے نیٹ کیفے میں سی سی ٹی وی کیمرہ لگارکھا تھلہ اس کیمرے میں میرا ہر ہر عمل ریکارڈ ہو رہا تھا جو کہ مجھے معلوم نہیں تھا مگر ہوتا تو بھی شاید میں یہ کر گزرتی کیونکہ جب میں اللہ کے حکم کو نظر مد کر چکی تھی جب شریعت بھول چکی تھی جب والدین کی عزت مٹی میں ملا چکی تھی جب اپنی مرضی سے اپنی عزت کا جنڈہ نکال چکی تھی تو پھر شاید وہ سی سی ٹی وی کیمرہ بھی مجھے اس عمل سے روک نہ سکتار غیر میرا اور جاسم کا تعلق تقریبا ایک سال رہا
یک سال کے بعد جاسم نے ویڈیوز کے نام پر بلی,,ک میل کر کے مجھ سے پیسے مانگنا شروع کر دیے پہلے پہلے جب بات ہزار دو ہزار تک رہی تو میں اتنے پیسے جاسم کو دے دیتی تھی مگر جب جاسم کی ڈیمانڈ بڑھ کر لاکھوں میں پہنچ گئی تو میں نے انکار کر دیا ۔ پھر جاسم نے میری برہن,ہ ویڈیوز میرے بھائی کو دکھا دیں ۔ جس دن جاسم نے میرے بھائی کو میری ویڈیوز دکھائیں اس دن میں اپنی کلاس کی ساتھ ٹرپ پر مری گئی ہوئی تھی ۔ میرا بھائی میرا ہی نہیں کسی اور کا بھائی بھی ہوتا تو یہ برداشت نہ کرتا لہذا میرا بھائی بھی برداشت نہ کر سکا اس نے جاسم کو بہت ڈھونڈا لیکن جاسم اسے کہیں نہ ملا اور نہ ہی ابھی میں واپس آئی تھی ۔
پھر دوسرے دن میرے بھائی نے میرے اس فع,ل سے ش,رم,ندہ ہو کر خ.ودک.شی کر لیا جب میں ٹرپ سے واپس پہنچی تو مجھے تب میرے بھائی کی م.و.ت کی خبر ہوئی ۔ میں تو اپنے اکلوتے بھائی کا آخری ب.د م.نہ بھی نہ دیکھ سکی بلکہ شاید میں نے اپنے بھائی کو منہ خ.ود.کش.ی کر لیا مجھے پہلی بار جاسم از دکھانے کے قابل ہی نہیں چھوڑا تھا خیر بھائی کی م.و.ت کے بعد ؟ حلات ابھی نامل نہیں ہوئے تھے کہ جاسم نے پھر مجھے بلی.ک می.ل کرنا شروع کر دیا اور مجھے بتایا کہ اس نے میرے بھائی کو میری ویڈیوز دکھائیں تھیں جس کی وجہ سے میرے بھائی نے درن.دے سے بھی ب.دتر لگا اور ساتھ جاسم نے دھم.کی دی
کہ اب کی باد وہ میرے باپ کو میری ویڈیو دکھائے گا اور میرے باپ کی م.و.ت کے بعد میری مل کو جاسم کے خط..ر.نا.ک ارادے دیکھ کر میں نے بہت کر کے بھائی کی م.وت کی وجہ کے علاوہ باقی سب باتیں اپنی ماں کو بتا دیں اور میری ماں مجھے ملنے بیٹے کے بعد میرے ابو سے بات کرنے پر آمادہ ہو گئیں ۔ جس رات میری ماں نے میرے باپ کو میرے کارنامے بتاۓ اس کے بعد م.ر.تے دم تک میرے ابو نے مجھ سے کلام نہ کیا ۔ خیر میرے باپ نے مجھے ایسے اگنور کرنا شروع کر دیا جیسے میں ان کے لیے م.ر چ.کی تھی پھر میں نے نیٹ کیفے والے لڑکے کو گرفتد کروا کر جاسم کا پتہ لگایا اور اس سے ساری ویڈیوز جس میں میرے س.وا اور بھی بہت ساری لڑک.یوں کی ویڈیوز تھیں ان کو ڈیلیٹ کروایا
اور اچھی طرح پولیس سے اسے نصیحت کروائی ۔ میری پڑھائی چھڑوا کر میرے باپ نے میرا نکاح اپنے ایک دوست کے بیٹے سے کر دیا کہ اپنے دوست کو میرے ماضی سے آگاہ کر دیا میرے باپ نے نکاح پر بھی مجھ سے کوئی بات نہ کی یہاں تک کہ رخصتی کے وقت میں نے باپ کے پاؤں پکڑنے چاہے لیکن انہوں نے جھٹک دیا اور میری ماں نے مجھے سینے سے لگا کر رخصت کر دیا ۔ میرے شوہر کا نام زبیر ہے یہ کینیڈا میں سیٹ ہیں میں ان کے ساتھ کینیڈا آگئی ہوں ، میرے باپ کی بیری کے دوران میں پاکستان تھی اور باپ کا جب آخری وقت قریب تھا تو میں ان سے ملنے ہسپتال پہنچی مجھے دیکھتے ہی انہوں نے میری والدہ کو مخاطب کر کے کہا
اسے کہو چلی جائے یہاں سے اس نے الامان لوٹا ہے اور میری نظروں کے سامنے میرا باپ کلم.ہ شہادت پڑھ کر اپنے گن.اہ.وں اور کوتاہی.وں کی معافی مانگ کر اپنے خالق حقیقی سے جاملوان کے فقط چند ماہ بعد ہی میری ماں کا بھی ان.ت.قا.ل ہو گیا ۔ میرے دو بیٹے ہیں میرے شوہر نے کبھی میرے ماضی کے متعلق مجھ سے سوال نہیں کیا کبھی مجھے زندگی میں اور کوئی دکھ نہیں ۔ آیا مگر میری ایک غیر م.ح.رم کی محبت نے میرا سب کچھ مجھ سے چھین لیا جب سے میرا بھائی مرا ہے مجھے کبھی سکون نصیب نہیں ہوا آج بھی اللہ سے اپنے گن.اہوں کی معافی مانگتی ہوں مگر اب پتہ نہیں کیوں لاکھ کوششوں کے باوجود بھی میرا دل مطمئن نہیں ہوتا
ہ میں اس بات سے متفق ہوں کہ غیر م.حر.م کی محبت عذاب ہے اس لیے میری تمام بہنوں سے یہ گن.دش ہے کہ ایسا کام کرنے سے پہلے اپنے ماں باپ اور بہن بھائیوں کا سوچ لیا کریں جن کی زندگی آپ کی وجہ سے عذاب بن کر رہ جاتی ہے ۔