ماں باپ کی وفات کے بعد ہر رات ایک نیا شخص میرے جسم سے کھیلتا تھا کیونکہ

نہ کسی سے بات کرتا تھا اور نہ ہی ڈانسر کے ڈانس سے لطف اندوز ہو رہا تھا ۔ میں اس لڑکے سے نظریں بچا کر مینیجر بہت خراب ہے ۔ میں آج ادا کیا اور کہا کہ میری طبیعت مجھے ایک دن کی چھٹی دے دی ، میں نے کسی طریقے سے اس کا نمبر حاصل کیا اور اس سے بات چیت شروع کر دی اس نے بتایا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ یہاں دینی میں چھٹیاں گزارنے آیا منحصہے ، باتوں ہی باتوں میں ہماری دوستی ہو گئی ۔ وہ تو مجھے پہلی ہی نظر میں پسند آ گیا تھا مگر میری یہ خوش نصیبی تھی کہ اسے بھی میں پسند آ چکی تھی ۔

وہ مجھے اپنانا چاہتا تھا اور اپنے ساتھ واپس پاکستان لے جانا چاہتا تھا ۔ کل ہماری پہلی ملاقات تھی کہ اچانک اس کی کال آئی کہ میرے والد کا انتقال ہو چکا ہے مجھے ابھی واپس جانا پڑے گا ، پھر وہ واپس چلا گیا اور میں دوبارہ اپنی روٹین پر آ گئی ۔ کچھ دنوں کے بعد مجھے اس کی کال موصول ہوئی کہ فلاں جگہ پر مجھ سے ملو وہ میری خاطر دوبارہ دبئی آیا تھا ۔

میں نے اس کی محبت اور خلوص کو دیکھتےہوۓ یہ فیصلہ کیا کہ میں راشد کو اند ھیرے میں نہیں رکھوں گی اور اسے یہ بات بتادوں گی کہ میں ادھر روز ایک نئے مرد کے ساتھ سوتی ہوں ۔ ملاقات کے وقت وہ مجھے دیکھ کر بہت خوش ہوا ۔

پھر میں نے راشد کو اپنے بارے میں ساری حقیقت بتادی ، راشد نے مجھ سے کہا کہ تم کیا سمجھتی ہو مجھے کچھ معلوم نہیں ہے میں نے تجھے کلب میں ہی دیکھ لیا تھا ، میں نے تمہاری آنکھیں پڑھ لیں تھیں کہ تم ادھر کسی نہ کسی مجبوری کے تحت ہی کام کر رہی ہو ۔ راشد نے میری حقیقت جاننے کے باوجود بھی مجھے دل سے قبول کر لیا ۔

یوںوہ مجھے اس جہنم سے نکال کر واپس اپنے وطن لے گیا ۔ آج ہماری شادی کو پورے دس سال ہو چکے ہیں اور آج بھی ہماری محبت میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں آئی ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *